Sunday, February 28, 2021

"بائسائیکل کرائے پر دستیاب ہے"

 بائیسکل 


ؔمجھے یاد ہے میں پانچویں جماعت میں تھا۔ آسائشیں تو دور کی بات تب ضروریاتِ زندگی ہی بہت محدود تھیں شاید اسی لیے معمولی تنخواہیں بھی کافی ہو رہتی تھیں چنانچہ رشوت نایاب نہیں تو کمیاب ضرور تھی۔ 


میرے ابو نے ڈیوٹی پر جانے کے لیے انہوں نے ایک بائیسکل ماہانہ کرایے پر لے رکھی تھی


کالج کے لیکچرر حضرات کی تو کیا کہیے پرنسپل صاحبان تک سوٹ ٹائی لگائے، پتلون کے پاہنچوں پر رِنگ چڑھا کر سر پہ ہیٹ رکھنے کے بعد بائیسکل پر ہی سوار ہوتے۔ 


بائیسکل کی یہی رفاقت سرکاری اور اعلی سرکاری افسران کو بھی حاصل تھی۔ جن کا دفتر گھر سے بہت دور ہوتا وہ اومنی  بس میں سوار ہو لیتے۔ سرکاری موٹر گاڑیوں کی بہتات تب اس قدر نہ تھی جس قدر اب ہے۔ 


اب سڑک سڑک پر اوبر اور کریم ہیں تب محلے محلے میں بورڈ لگا ہوتا تھا 


ؔ"سائکل کرائے پر دستیاب ہے"

No comments:

Post a Comment

پہلگام کہانی

  پہلگام کہانی اظہر عباس منگل کے روز جموں کشمیر کے شمال مشرقی علاقے پہل گام میں نامعلوم افراد نے سیاحوں پر چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ کر دی۔ د...