Sunday, February 2, 2025

جھوٹ اور انتشار کی جنگ (حصہ اول)

 جھوٹ اور انتشار کی جنگ

اظہر عباس

(حصہ اول)


جنگ کی نوعیت صدیوں کے دوران ڈرامائی طور پر تبدیل ہوئی ہے۔ ٹیکنالوجی کا ارتقا و پھیلاو، معاشرے اور عالمی حرکیات میں ہونے والی تبدیلیوں نے اسے اور پیچیدہ بنا دیا ہے۔


روایتی طور پر، جنگ کی تعریف براہ راست، متحرک فوجی مصروفیات سے کی جاتی تھی۔ تاہم 21 ویں صدی کی آمد کے بعد تنازعہ کی ایک زیادہ پیچیدہ اور لطیف شکل کا ظہور ہوا جسے 5th جنریشن وار فئیر کہا جاتا ہے۔ تنازعات کی یہ نئی نسل جنگ اور امن کے روایتی تصورات کو تبدیل کرتی ہے، یعنی کھلی دشمنی کا سہارا لیے بغیر اسٹریٹجک مقاصد کے حصول کے لیے ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھانا، رائے عامہ پر اثر انداز ہونا، اداروں کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنا، میدان جنگ اب ڈیجیٹل دائرے میں پھیل گیا ہے، جس سے سائبرسیکیوریٹی قومی سلامتی کے لیے ایک اہم اور باعث تشویش عنصر بن گیا ہے۔ غیر ریاستی عناصر، بشمول دہشت گرد گروپس، ہیکرز، اور یہاں تک کہ سیاسی پارٹیاں، ریاستی طاقتوں کو مؤثر طریقے سے متاثر کر سکتے ہیں۔ ایسا حملہ کہ روایتی فوجی قوتوں کو مؤثر طریقے سے جواب دینا مشکل ہو جاتا ہے، کیونکہ جنگجو اور غیر جنگجو کے درمیان لکیریں اکثر دھندلی ہوتی ہیں۔ اب نفسیاتی جنگ کی کارروائیاں بھی زیادہ واضح ہو گئی ہیں۔ اس طریقہ جنگ میں، دلوں اور دماغوں کی جنگ کسی بھی جسمانی تصادم کی طرح اہم ہے۔


پروپیگنڈہ، غلط معلومات، اور میڈیا ہیرا پھیری عام طور پر عوامی تاثرات اور سیاسی منظر نامے کی تشکیل کے لیے استعمال ہونے والے اوزار ہیں۔ یہ ایک ایسا دور ہے جس میں ممالک فوجی تنازعات کے بجائے ڈیجیٹل آپریشنز کے ذریعے ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی کوشش کرتے ہیں۔ سائبر حملے اور ہیرا پھیری، سوشل انجینئرنگ اور ڈس انفارمیشن انٹرنیٹ صارفین کو متاثر کرتی ہے۔

 

پانچویں نسل کی جنگ کے اس دور میں، ممالک "معلومات اور ادراک" کی جنگ لڑ رہے ہیں۔


ففتھ جنریشن وارفیئر، ہائبرڈ وارفیئر، اور گرے زون تنازعہ کی نیٹو کی ویب سائٹ پر درج ذیل تعریف ملتی ہے:


علمی جنگ میں انسانی ذہن میدان جنگ بن جاتا ہے۔ اس کا مقصد نہ صرف یہ ہے کہ لوگ کیا سوچتے ہیں، بلکہ وہ کس طرح سوچتے اور عمل کرتے ہیں۔ اپنی انتہائی شکل میں، یہ پورے معاشرے کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے اور ٹکڑے ٹکڑے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، تاکہ اس کے پاس دشمن کے ارادوں کے خلاف مزاحمت کرنے کی اجتماعی خواہش باقی نہ رہے۔

 

ففتھ جنریشن وار فئیر یا علمی جنگ کی ایک مثال متبادل میڈیا اسپیس ہے، جو لوگوں کے ذہنوں کے لیے ایک نیا میدان جنگ بن گیا ہے۔ Andreas Turunen کا دعویٰ ہےکہ متبادل بیانیے کی ترغیب کا مطلب حکومت پر عوام کے اعتماد کو کم کرنا ہے اور مختلف ALT نیوز سائٹس کے سیاسی جھکاؤ میں اختلافات کے باوجود، وہ حکومت مخالف مقاصد اور خواہشات کا اشتراک کرتے نظر آتے ہیں۔


آنے والے کالم میں ہم ہائبرڈ وار فئیر سمیت ان مزید حربوں پر روشنی ڈالیں گے جن کا ملک عزیز کو سامنا ہے




No comments:

Post a Comment

پہلگام کہانی

  پہلگام کہانی اظہر عباس منگل کے روز جموں کشمیر کے شمال مشرقی علاقے پہل گام میں نامعلوم افراد نے سیاحوں پر چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ کر دی۔ د...