Monday, March 18, 2024

کلٹ زدہ معاشرے

 کلٹ زدہ معاشرے

اظہر عباس 


پی ٹی آئی یورپی یونین کو پاکستان کا تجارتی اسٹیٹس ختم کرنے، آئی ایم ایف کو پاکستان کو قرض نہ دے کر دیوالیہ کروانے اور بھارت کو پاکستان کے ساتھ مذاکرات نہ کرنے کا کہہ رہے ہیں۔  


خدا کا شکر ہے کہ مغربی دنیا میں زیادہ تر حلقوں میں عمران خان اور ان کی جماعت کو ایک پاپولسٹ اور آمرانہ سوچ کی حامل جماعت سمجھا جاتا ہے، مگر ایک لمحے کے لیے فرض کیجیے کہ انہیں سنجیدہ لیا جا رہا ہوتا تو پاکستان واقعی خوف ناک حالات میں پہنچ جاتا۔   


اقتدار تک پہنچنے کے لیے یہ جس حد تک جا سکتے تھے، جا رہے ہیں۔


انتہائی غیرجانبداری سے کہہ رہا ہوں کہ پی ٹی آئی ایک زہرآلود سوچ کا نام ہے جو ایک کلٹ کی صورت اختیار کر چکا ہے


ماضی میں ایسا ہی ایک کلٹ قرامطہ کے نام سے ابھرا۔ جس نے پہلے تو مصر میں فاطمی حکومت قائم کرنے میں مدد  کی لیکن پھرفاطمیوں سے لڑ کے بحرین اور جنوبی عراق میں اپنی حکومت قائم  کر لی، کوفہ کو کئی بار برباد کیا، حاجیوں کے قافلوں پر حملے کرتے تھے، ہزاروں حاجیوں کو  ہلاک کیا اور انکا مال  لوٹا، انکی خواتین کی بیحرمتی کی- عباسیوں پر حملے کرتے رہے، لیکن 930  میں مدینہ اور مکّہ پر بھی حملہ کیا، انکا خیال تھا کہ حج کوئی اسلامی عبادت نہیں اور ہجر اسود صرف ایک پتھر ہے اس کو  مقدس ماننا شرک  ہے


خانہ کعبہ پر حج کے دوران حملہ آور ہوئے، سینکڑوں حاجیوں کو شہید کیا اور چاہ زم زم کے پاس انکی لاشیں پھینک دیں جس سے وہ بند ہو گیا اور ہجر اسود کو اکھاڑ کے اپنے ساتھ لے گئے، اسکے ٹکڑے کر کے اپنے ٹوائلٹ کے قدمچے بنا کے انکی نا قابل بیان بیحرمتی  کی۔ عباسیوں کو ان سے ہجر اسود کی واپسی کے لئے مذاکرات کرنا پڑے جو ایک طویل عرصہ چلے پھر بہت بڑی رقم لے کرتئیس سال بعد  ہجر اسود  کے ٹکرے عباسیوں کے حوالے کئے، یوں عباسیوں نے ان ٹکڑوں کو جوڑ کے دوبارہ پرانی جگہ لگایا۔ تئیس سال تک طواف بغیر ہجر اسود کے ہوا-


قرامطہ کا ظالمانہ عھد تقریبا سو سال رہا تا  آنکہ عباسیوں نے انکا خاتمہ کیا-


قرمطہ کی لوٹ مار وہی زمانہ ہے جب محمود غزنوی بھرپور طاقت میں تھے ان دنوں حاجیوں کو لوٹنا قتل کرنا قرامطہ اور بدویوں کا پیشہ بن گیا تھا، ان ہی دنوں مسلمانوں کا گروہ محمود غزنوی کے پاس شکایت لیکر حاضر ہوا کہ قرامطیوں، بدویوں کی لوٹ مار کی وجہ سے مسلمان حج کے ثواب سے سالوں سے محروم ہیں اس ضمن آپ ہی کچھ کریں، تو پھر محمود غزنوی نے اپنے قاضی محمد ناصر کو حاجیوں کے قافلے کا امیر مقرر کیا اور تیس ہزار سونے کی اشرفیاں دیکر روانہ کیا راستے میں ان کا قرامطیوں سے نہیں بلکہ بدویوں سے مقابلا ہوا اتفاق سے لٹیروں کے سردار کو تیر لگ گیا جس پر بدویوں کا قافلا بھاگ گیا اور غزنی کا قافلہ صحیح سلامت حج کرکے واپس غزنی لوٹ آیا۔


جب دوسرا سال ہوا تو حاجیوں کا قافلہ سفر کی امان کے لئے محمود غزنوی پاس گیا لیکن اس نے قرامطیوں کی دشمنی لینے سے ڈرتے ہوئے ڈاکوؤں سے صلح کے بدلے اشرفیاں دینے اور اپنی فوج کے دستے دینے سے مسلمان حجاج کو انکار کردیا تھا۔ پھر کئی سال تک غزنی کے لوگ حج سے محروم رہے تھے


کلٹ ہمیشہ چند مخصوص طریقوں سے لوگوں کو برین واش کرتا ہے 


کسی شخص کی شناخت کو توڑنا: کلٹ آپ کی شخصیت کو بدلنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کا شکار وہ لوگ ہوتے ہیں جو غیر یقینی کا شکار ہوں۔ وہ انہیں آسانی سے اپنی مرضی کے مطابق ڈھال سکتے ہیں۔


جرم کا احساس پیدا کرنا: مذہب کو یہ لوگ ہتھیار کے طور پر لیتے ہیں۔ اگر کوئی ان کے ساتھ شامل نہیں ہوتا اور کلٹ کے عقائد اور ہدایات پر عمل نہیں کرتا تو اسے احساس دلائیں گے کہ وہ غلط کر رہا ہے۔


احساس محرومی اور تنہائی کا شکار افراد: کسی احساس یا کسی وجہ سے تنہائی کا شکار افراد کلٹ کے آسان شکار ہوتے ہیں۔ کلٹ انہیں ایک خاص ماحول میں الگ تھلگ کر کے جس میں وہ ان کے حواس کو اس پیغام کے ساتھ اوورلوڈ کر سکتے ہیں جو وہ انہیں دینا چاہتے ہیں، وہ ان کے پیغام سے متاثر ہو جاتے ہیں اور ان کے پیچھے ہٹنے کا امکان کم ہوتا ہے۔


فائدہ مند سلوک: اگر آپ ایسا کرتے ہیں جو کلٹ چاہتا ہے تو آپ کو اجر ملے گا۔ اگر نہیں کرتے تو سزا ہے۔


محبت کی بمباری: کلٹ اس یقین کو تقویت دے گا کہ صرف وہی آپ سے محبت کرتے ہیں۔ اگر آپ کے خاندان اور دوست کلٹ میں آپ کے کردار کی حمایت نہیں کرتے ہیں، تو وہ واقعی آپ سے محبت نہیں کرتے۔ وہ آپ کے شعور کو اس خیال سے بھر دیں گے کہ صرف فرقے کے رہنما اور اراکین ہی آپ سے سچی محبت کرتے ہیں۔


عام طور پر صرف ایک لیڈر ہوتا ہے۔


وہ کنٹرول کرتے ہیں کہ آپ کس سے بات کرتے ہیں۔


ان کے پاس بھرتی کے فریب کارانہ حربے ہیں۔


کلٹ ہر وقت بہت خوش رہتے ہیں۔ ان کا جوش و خروش بہت زیادہ ہوتا ہے۔ اس خوشی اور جوش کو پیدا کرنے کیلئے ڈرگز کا استعمال بھی کلٹ میں عام ہوتا ہے


اپنے ارد گرد نظر دوڑائیں تو آپ کو ایسے کئی کلٹ زدہ نظر آئیں گے۔ اوپر دی گئی علامتیں اگر آپ کے گھر میں نظر آ رہی ہیں تو اب بھی وقت ہے کہ آنکھیں کھولئے اور معاشرے کو قرامطہ زدہ ہونے سے بچائیے

No comments:

Post a Comment

پہلگام کہانی

  پہلگام کہانی اظہر عباس منگل کے روز جموں کشمیر کے شمال مشرقی علاقے پہل گام میں نامعلوم افراد نے سیاحوں پر چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ کر دی۔ د...