حسن نثار کے نام
یہی لیڈر کہتا تھا کہ خودکشی کرلے گا لیکن آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائے گا ۔۔
بہتر ہے کہ خودکشی کر ہی لے اب بجائے اس کے کہ تمام ملک اور عوام کو خود کشی پر مجبور کرے
نا اس کی کوئی تیاری تھی نا اس بندے کے پاس کوئی وژن ہے اور نا مستقبل کیلئے کوئی پلان ۔۔ بس قرض لے کر ملک چلا رہا ہے، عوام پس رہے ہیں
اب تک کوئی پلان بنایا ہے اس نے کہ ملک کی جی ڈی پی کیسے بڑھانی ہے ؟
اب تک حال یہ ہے کہ پانچ سالہ منصوبہ تک بنانے میں ناکام رہا ہے ۔ یہ اس قابل ہی نہیں کہ ملک کا کچھ سوچ سکے
اس سے کہیں کہ کرے ۔۔ کچھ تو کرے ۔۔ اس کی حکومت ہے ۔۔ پلان کرے اور Execute کرے
نا کوئی وژن نا کوئی پلان ایک Dumb انسان کی طرح کرپشن کرپشن کرتا رہتا ہے ۔۔ ارے اب تو جسمانی کرپشن عروج پر ہے ۔۔ جب روزگار نہیں ہو گا تو لوگ وہی بیچیں گے جو ان کے پاس ہے
ہر وزارت کی ایک پالیسی ہوتی ہے جو وہ ایشو کرتی ہیں اور اس کو Execute کرتی ہیں ۔۔ کوئی ایک تجارتی پالیسی، ٹیکسٹائل پالیسی یا صنعتی پالیسی جو اس حکومت نے دی ہو ؟ اور یہ بھی بتائیں کہ کتنا Achieve کیا ہے اس پالیسی کو
اصل میں پی ٹی آئی والوں کو اب تک یقین ہی نہیں آیا کہ انہیں حکومت مل چکی ہے ۔۔ وہ پتا نہیں کب کنٹینر سے اتریں گے
اصل میں 3 سال میں لوئر کلاس کو بھی سبسڈی ملی ہے اور اپر کلاس کو بھی ۔۔ صرف تنخواہ دار طبقہ پسا ہے جن پر انکم ٹیکس کا بوجھ بھی بڑھا ہے، انفلیشن کا بھی اور ان ڈائریکٹ ٹیکسز کا بھی ۔۔ ٹیک ہوم نا ہونے کے برابر رہ گئی ہے
ہر ملک کی حکومت سبسڈی دیتی ہے لیکن یکساں۔۔ یہاں طبقاتی ہوتی ہے
سبسڈی ہر حکومت Deserving کلاسز کو اپ لفٹ کرنے کیلئے دیتی ہے لیکن یہاں طبقاتی بنیاد پہ دی جاتی ہے جو برائی کی جڑ ہے
ٹیکس کی وصولی میں کرپشن ہوتی ہے اور ٹیکس بھی ایس آر او کے ذریعے معاف ہوکر دوبارہ لگا دئے جاتے ہیں
آخری بات ۔۔ آیا نہیں لایا گیا ہے ۔۔
 
 
 
No comments:
Post a Comment